تضحیکِ ذاتِ سید ابرار ہے غلط

تضحیکِ ذاتِ سید ابرار ہے غلط

گستاخیِ رسولؐ کا اظہار ہے غلط


رب نے عطا کیا ہے پیمبر کو علمِ غیب

انعامِ ذوالجلال کا انکار ہے غلط


کرتا ہے تو دکھاوا جو عشقِ رسولؐ کا

پھر تو یہ عشق تیرا ریاکار ہے غلط


اپنائے جو نہ اسوۂ سرکار کی روش

وہ قافلہ وہ قافلہ سالار ہے غلط


اس پر خدا کا فضل بھی ہوگا نہ حشر میں

کہتا ہے جو شفاعتِ سرکار ہے غلط


جو عاشقِ رسول ہیں کہتے نہیں کبھی

تقریبِ جشنِ سیدِ ابرار ہے غلط


ممکن نہیں ہے اس کی دعا مستجاب ہو

جس نے کہا وسیلۂ سرکار ہے غلط


ہو جاؤ ایک سایۂ اسلام کے تلے

یہ مسلکی نفاق یہ تکرار ہے غلط


حُبِ نبیؐ کا سوز نہ ہو نعت میں اگر

احسؔن ترا یہ نعت کا شہکار ہے غلط

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

مدینے والیا ایک وار آجا

تجلیات کا سہرا سجا کے آئے ہیں

میرے اشک ورھدے چلے جا رئے نے

غم کے بھنور سے کون نکالے تِرے سِوا

یہ کہتی ہیں قضائیں زندگی دو چار دن کی ہے

آ گیا میرے لبوں پر المدد یا مصطفےٰ ﷺ

ہر پاسے پیاں نے پکاراں سوہنا آگیا

پانی لالا پھاوے ہوئے

ایسا کوئی محبوب نہ ہو گا نہ کہیں ہے

جیون دا مزہ تاں ایں اک ایسی گھڑی ہووے