چار مصرعے تیری ممتا پر مرے فن کا نچوڑ

چار مصرعے تیری ممتا پر مرے فن کا نچوڑ

اس پہ بھی نادم ہوں کر پایا نہ تیرا حق ادا


تجھ پہ صدقہ زندگی بھر کی عبادت کا ثواب

میری آنکھوں کےلیے سرمہ ہے تیری خاکِ پا


حق کی بندوں سے محبت کا جو پیما نہ ہے تو

خلق میں تیرا یہ رتبہ ، اس کی عظمت کو سلام


تری رفعت تیری عظمت اور عقیدت کو سلام

ہر محبت سے فزوں ممتا کی اُلفت کو سلام

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

لوٹنے رحمتیں قافِلے میں چلو

تِرا شکر مولا دیا مَدنی ماحول

استادہ ہے کس شان سے مینار رضا کا

خدا کے فضل سے برکاتیت ہے شانِ مارہرہ

مارکس کے فلسفہء جہد شکم سے ہم کو

رمضان کا مہینہ ہے ایماں سے منسلک

قافِلہ آج مدینے کو روانہ ہوگا

ہستئ لازوال ہیں ہَم لوگ

رب نے قرآں کی روشنی دی ہے

میں قرآں پڑھ چکا تو اپنی صورت