مارکس کے فلسفہء جہد شکم سے ہم کو

مارکس کے فلسفہء جہد شکم سے ہم کو

کوئی مطلب ہی نہیں


کیا غرض ہم کو کہ لینن نے دیا کیا پیغام

ہم فرائڈ کے پجاری ہیں نہ ہیگل کے غلام


ہم تو یہ جانتے ہیں

امن و سکوں کی خاطر


صرف درکار ہے دُنیا کو

محمد کا نظام

کتاب کا نام :- کلیات صبیح رحمانی

دیگر کلام

خزاں کی شام کو صبح ِ بہار تو نے کیا

میں قرآں پڑھ چکا تو اپنی صورت

بہ حکمِ رب کریں گے مدحتِ سرکار جنت میں

راتوں کی بسیط خامشی میں

استادہ ہے کس شان سے مینار رضا کا

خلد کےنشے میں غلطان نظر آتے ہیں

کیوں ہیں شاد دیوانے! آج غسل کعبہ ہے

یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے

یا خدا بہرِ جنابِ مصطفٰی امداد کُن

فجَر کا وقت ہوگیا اٹّھو!