خلد کےنشے میں غلطان نظر آتے ہیں

خلد کےنشے میں غلطان نظر آتے ہیں

کتنے دلچسپ مسلمان نظر آتے ہیں


کس جہاں میں مجھے لے آیا ہے یا رب کہ جہاں

سب کے سب چاک گریبان نظر آتے ہیں


ہائے یہ ضعفِ عقیدت ترے بندے یا رب

مسجدوں میں بھی پریشان نظر آتے ہیں


طعن و تشنیع نہ کر بادہ کشوں پر واعظ

لوگ یہ صاحبِ عرفان نظر آتے ہیں


ان کی اس سادہ نگاہی پہ نہ جانا اعظم

دیکھنے میں بہت انجان نظر آتے ہیں

شاعر کا نام :- محمد اعظم چشتی

کتاب کا نام :- کلیاتِ اعظم چشتی

دیگر کلام

ماہِ رمضاں کی فرقت نے مارا

غزوہ بدر وہ تاریخ کا بابِ زرّیں

دنیا سے دین ، دین سے دنیا سنوار دے

انوار سے مہکتی زمیں جنت البقیع

وطن اپنے دے گیت گاندا چلاجا

پائے گا یونس رضا عُمرے کی خیر اُمّید ہے

خدا کے فضل سے برکاتیت ہے شانِ مارہرہ

قلبِ عاشق ہے اب پارہ پارہ

دل سے مِرے دنیا کی محبت نہیں جاتی

مژدہ اے دل کہ ترے درد کا درماں آیا