تِرا شکر مولا دیا مَدنی ماحول
نہ چھوٹے کبھی بھی خدا مَدنی ماحول
سلامت رہے یاخدا مَدنی ماحول
بچے بد نظر سے سدا مَدنی ماحول
خدا کے کرم سے خدا کی عطا سے
نہ دشمن سکے گا چھڑا مَدنی ماحول
دعا ہے یہ تجھ سے دل ایسا لگا دے
نہ چھوٹے کبھی بھی خدا مَدنی ماحول
ہمیں عالموں اور بزرگوں کے آداب
سکھاتا ہے ہر دم سدا مَدنی ماحول
ہیں اسلامی بھائی سبھی بھائی بھائی
ہے بے حد مَحَبَّت بھرا مَدنی ماحول
یقینا مقدر کا وہ ہے سکندر
جسے خیرسے مل گیا مَدنی ماحول
یہاں سنّتیں سیکھنے کو ملیں گی
دِلائے گا خوفِ خدا مَدنی ماحول
تُو آ بے نَمازی، ہے دیتا نمازی
خدا کرم سے بنا مَدنی ماحول
گر آئے شرابی مٹے ہر خرابی
چڑھائے گاایسا نشہ مَدنی ماحول
اگر چور ڈاکو بھی آجائیں گے تو
سدھر جائیں گے گر مِلا مَدنی ماحول
اے بیمارِ عِصیاں تُو آجا یہاں پر
گناہوں کی دیگا دوا مَدنی ماحول
اگر دردِ سر ہو، کہیں کینسر ہو
دلائے گا تم کو شفا مَدنی ماحول
شِفائیں ملیں گی، بَلائیں ٹلیں گی
یقینا ہے بَرَکت بھرا مَدنی ماحول
گنہگارو آؤ، سِیَہ کارو آؤ
گناہوں کو دیگا چھڑا مَدنی ماحول
پِلا کر مئے عشق دیگا بنا یہ
تمہیں عاشِقِ مصطَفٰے مَدنی ماحول
اے اسلامی بہنو! تمہارے لئے بھی
سُنو ہے بہت کام کا مَدنی ماحول
تمہیں سنّتوں اور پردے کے اَحکام
تمہیں سنّتوں اور پردے کے احکام
قیامت تلک یاالٰہی سلامت
رہے تیرے عطارؔ کا مَدنی ماحول
شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری
کتاب کا نام :- وسائلِ بخشش