ہوم
نعت
حمد
منقبت
کتب
بلاگز
احمد رضا خان بریلوی
سب سے اولٰی و اعلٰی ہمارا نبیﷺ
راہِ عرفاں سے جو ہم نادیدہ رو محرم نہیں
رُخ دن ہے یا مہرِ سَما یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں
رونقِ بزمِ جہاں ہیں عاشقانِ سوختہ
صبح طیبہ میں ہوئی بٹتا ہے باڑا نور کا
واہ کیا جود و کرم ہے
لَم یَاتِ نَظیرُکَ
زمین و زماں تمہارے لئے
مصطفیٰ ذاتِ یکتا آپ ہیں
آنکھیں رو رو کے سُجانے والے
آہ یا غَوثاہ یا غَیثاہ یا امداد کن
اہلِ صِراط رُوحِ امیں کو خبر کریں
اُن کی مہک نے دِل کے غُنچے کِھلا دئیے ہیں
اللہ اللہ کے نبی سے
اُٹھا دو پردہ دِکھا دو چہرہ کہ نُورِ باری حجاب میں ہے
اندھیری رات ہے غم کی گھٹا عصیاں کی کالی ہے
اے شافعِ اُمَم شہِ ذِی جاہ لے خبر
ایمان ہے قالِ مُصطَفائی
اَنبیا کو بھی اَجل آنی ہے
بندہ ملنے کو قریب حضرتِ قادر گیا
بھینی سُہانی صبح میں ٹھنڈک جِگر کی ہے
بندہ قادر کا بھی قادر بھی ہے عبدالقادر
بَدل یا فَرد جو کامل ہے یا غوث
برتر قیاس سے ہے مقامِ ابُوالحسین
پُوچھتے کیا ہو عَرش پر یوں گئے مصطفٰے کہ یوں
پھر کے گلی گلی تباہ ٹھو کریں سب کی کھائے کیوں
پُل سے اُتارو راہ گزر کو خبر نہ ہو
پیشِ حق مژدہ شفاعت کا سُناتے جائیں گے
پھر اُٹھا وَلولۂ یادِ مُغِیلانِ عرب
تمہارے ذَرِّے کے پر تو ستارہائے فلک
Load More