آ گیا میرے لبوں پر المدد یا مصطفےٰ ﷺ

آ گیا میرے لبوں پر المدد یا مصطفےٰ ﷺ

اے مصیبت چل یہاں سے دوسرا گھر بار ڈھونڈ


چاندنی کے واسطے آ مطلعِ انوار ڈھونڈ

اے قمر میرے نبی کا ذرۂِ پیزار ڈھونڈ


والضحیٰ میں مصطفےٰٰ کا روئے انور کر تلاش

آیتِ والیل میں زلفِ شہِ ابرار ڈھونڈ


جس کا سایہ بھی نہیں ثانی کہاں سے لائے گا

بے خبر! ثانی سے پہلے سایۂِ سرکار ڈھونڈ


چاہیے تابِ نظر بھی بہرِ دیدارِ نبی

طالبِ دیدار پہلے دیدۂِ بیدار ڈھونڈ


آگیا میرے لبوں پر المدد یا مصطفےٰ

اے مصیبت چل یہاں سے دوسرا گھربار ڈھونڈ


کون آقا کے سوا ہے محسنِ انسانیت

حشر کے میدان میں مت مونس و غمخوار ڈھونڈ


چاہیے تجھ کو علاجِ دردِ عصیاں تو شفیقؔ

جو نبی کے عشق میں ہے دائمی بیمار ڈھونڈ

شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری

کتاب کا نام :- قصیدہ نور کا

دیگر کلام

نعتِ پاکِ مصطفےٰﷺ کے واسطے درکار ہے

ہاں اگر تجھ کو حیاتِ جاودانی چاہئے

حضور آ گئے مژدہ لیے شفاعت کا

رونق پہ جس کی مصر کا بازار بھی فدا

حمدِ خدا پسند ہے نعتِ نبی پسند

پھر تو لازم ہے تجھے تنگئِ داماں کا ملال

جس دن سے اُس نے دیکھا ہے معراج کا سفر

سبز گنبد مصطفےٰ ﷺ کا پیارا روضہ چھوڑ کر

سرکار پڑی جب سے نظر آپ کے در پر

طیبہ میں ہیں فلک کے حوالے زمین پر