آپؐ ہیں طغرائے آیاتِ ظہور آقا حضورؐ

آپؐ ہیں طغرائے آیاتِ ظہور آقا حضورؐ

آپ ہیں ملجائے ساعاتِ نشور آقا حضورؐ


آپؐ کا پیرایہ ہستی جمالِ زندگی

آپؐ ہیں ہر دَور میں ذہنوں کا نور آقا حضورؐ


آپؐ کا ذکرِ مبارک آبروئے حرف و صوت

آپؐ سے رعنائی فکر و شعور آقا حضورؐ


جس کی سر شاری ابد کی سرحدوں سے جاملے

درد مندوں کو ملے ایسا حضور آقا حضورؐ


التفاتِ خاص کا ہو لفظ لفظ آئینہ دار

نعت ہو سرچشمہ جذب و سُرور آقا حضورؐ

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

مہِ صفا کی تجلّیوں سے چمک ا ٹھا ریگ زارِ بطحا

مزاجِ زندگی ہے سخت برہم سیّدِؐ عالم

پر کرے گا کون رُوحوں کے خلا یا مصؐطفےٰ

رنگِ فطرت آپؐ کے فیضان سے نِکھرا حضورؐ

مہِ صفا ہو سرِ خواب جلوہ گراے کاش

کتابِ زیست کا عنواں محؐمّدِ عربی

آئے ہیں جب وہ منْبر و محراب سامنے

جتنی اُلجھنیں ہیں ، جتنی کلفتیں ہیں

اعزاز یہ سرکارؐ کی سیرت کے لیے ہے

آمادہ شر پھر ہیں ستم گر مرے آقاؐ