اَن حد کی حد جان کے تُو ذاتِ احمد کو جان

احد کی حد جان کے تُو ذاتِ احمد کو جان

روپ میں احمد کے تو احد کی وحدت کو پہچان


کعبے کا کعبہ گنبدِ خضریٰ جس کی نرالی شان

ارضِ مدینہ میں تیرے صدقے میں تیرے قربان


مکہ کی گلیاں جس کی مہک سے مہکیں صبح و شام

وہ ہے پسینہ میرے نبی کا مشک نہیں نادان


روضہء اقدس نور کا مرکز قبلہء اہلِ دل

اتریں فرشتے جس کی سلامی کو ہر پل ہر آن


نامِ محمد لے کر دیکھو سب آفت ٹل جائے

ہر دل کا دکھ دور کرے ان کی میٹھی مسکان


قبر میں آکے میری فرشتے جب پوچھیں گے سوال

میں ہوں غلامِ شاہِ مدینہ کردوں گا اعلان


نظمی تم کو دوزخ کا ڈر آخر کیوں اتنا

آئیں گے آقا تم کو بچانے جی نہ کرو ہلکان

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

مسلماں نامِ رب لے کر قدم مشکل میں رکھتے ہیں

رسولِ پاک کا روضہ تلاش کرتے ہیں

جانتے ہیں ہم کہ نظمی آپ کیوں مغرور ہیں

یہی آرزو ہے یہی جستجو ہے

ذرا چھیڑ تو نغمۂ قادریت کہ ہر تار بولے گا تن تن تنا تن

روح میں الفتِ سرکار لیے بیٹھے ہیں

میں دن رات نعتِ نبی لکھ رہا ہوں

قرآن میں جس ذات کا مدّاح خدا ہو

اے صبا لے کے تو آ ان کے بدن کی خوشبو

مسیحائی میں یکتا ہو مدارِ دو جہاں تم ہو