رسولِ پاک کا روضہ تلاش کرتے ہیں

رسولِ پاک کا روضہ تلاش کرتے ہیں

غلامِ کعبہ کا کعبہ تلاش کرتے ہیں


نبی ہمارے ہیں اتنے ہی مہرباں ہم پر

برائے فضل بہانہ تلاش کرتے ہیں


وہ اُن کے در کی تجلی کہ سیکڑوں سورج

قدومِ پاک کا ذرّہ تلاش کرتے ہیں


فرشتگانِ خدا حاضری دیں رات اور دن

طوافِ روضہ میں حصہ تلاش کرتے ہیں


وہ کیسے لوگ ہیں کہتے ہیں جو بشر ان کو

خدا کے نور کا سایہ تلاش کرتے ہیں


بشر وہ ایسے ہیں ملکوتیت بھی ناز کرے

فرشتے تلووں کا بوسہ تلاش کرتے ہیں


نجات جس پہ ہو موقوف ساری دنیا کی

وہ روزِ حشر کا سجدہ تلاش کرتے ہیں


نبی رسول پیمبر قیامِ محشر میں

یہ کس شفیع کا چہرہ تلاش کرتے ہیں


زنانِ مصر نے کاٹی تھیں انگلیاں اپنی

ہم اپنے دل لیے جلوہ تلاش کرتے ہیں


حجابِ نورِ خدا جس کا ایک حصہ ہو

ہم آنکھ والے وہ پردہ تلاش کرتے ہیں


تمہاری نعت میں نظمی یہ بندگانِ خدا

رضا کے رنگ کا جلوہ تلاش کرتے ہیں

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

وہ کمالِ حسنِ حضور ہے کہ گمان نقص ذری نہیں

قسم یاد فرمائی قرآں نے جن کی وہی تو مری زیست کے مدعا ہیں

ہمرے حق میں تم دعا کرو ہم طیبہ نگر کو جاوت ہیں

ہر اک سانس ان کی خوشبو پارہے ہیں

مسلماں نامِ رب لے کر قدم مشکل میں رکھتے ہیں

جانتے ہیں ہم کہ نظمی آپ کیوں مغرور ہیں

یہی آرزو ہے یہی جستجو ہے

ذرا چھیڑ تو نغمۂ قادریت کہ ہر تار بولے گا تن تن تنا تن

اَن حد کی حد جان کے تُو ذاتِ احمد کو جان

روح میں الفتِ سرکار لیے بیٹھے ہیں