بحرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

بحرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

’’سطرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف‘‘


اہلِ یثرب کی بڑھی پیاس جو ، مکّہ سے ہوا

ابرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


مرے وجدان میں ، ادراک میں ہے انؐ کی ثنا

فکرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


منتقل میرے خیالات حضوری میں کرے

ذکرِ ِمدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


اتنے وصّافِ پیمبرؐ ہیں یہاں ، جیسے ہو

شہرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


ہجرتِ سیّدِؐ عالم کا تصوّر جیسے

مہرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


جب بڑھے حد سے مظالم ہوا لازم طاہرؔ

بدرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

آفاق میں جو سب سے بھلی در کی عطا ہے

کیا میرے لیے جلوۂ سرورؐ کی عطا ہے

سرکارِؐ دو عالم کی ہوئی کیسی عطا ہے

دیں اذنِ حضوری مرے اشکوں کی صدا ہے

تاثیر اسی در سے ہی پاتی ہے مری لے

شوقِ جنت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

ہے کیا جتنا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

ہے سدا فتح و ظفر شہرِ مدینہ کی طرف

رو میں ہے میرا قلم ذکرِ مدینہ کی طرف

آنکھ جب سے ہے جمی خلدِ تمنّا کی طرف