رو میں ہے میرا قلم ذکرِ مدینہ کی طرف

رو میں ہے میرا قلم ذکرِ مدینہ کی طرف

’’سطرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف‘‘


دے سدا نورِ بصر گنبدِ خضریٰ مجھ کو

میری رہتی ہے نظر خضرِ مدینہ کی طرف


ساری دنیا پہ برستا ہے یہ رحمت بن کر

ہر کسی کی ہے نظر ابرِ مدینہ کی طرف


روزِ محشر جو سوا نیزے پہ سورج ہو گا

سب کی اٹھے گی نظر مہرِ مدینہ کی طرف


پاسبانی میں یہاں دل کی ہے رہتی طاہرؔ

سوچ جائے گی کہاں ہجرِ مدینہ کی طرف

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

تاثیر اسی در سے ہی پاتی ہے مری لے

بحرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

شوقِ جنت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

ہے کیا جتنا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

ہے سدا فتح و ظفر شہرِ مدینہ کی طرف

آنکھ جب سے ہے جمی خلدِ تمنّا کی طرف

وہ تو الطاف پہ مائل ہیں عدو کی بھی طرف

کعبہ سے جائوں مدینہ تو مدینے سے نجف

منتخب اشعار

بخوفِ گردشِ دوراں اداس کیوں ہوگا