شوقِ جنت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

شوقِ جنت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

اوجِ قسمت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


دینِ اسلام کی نصرت کا حوالہ ٹھہرا

انؐ کی ہجرت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


انبیا جتنے بھی مبعوث ہوئے ہیں ، ان کا

تھا نبوّت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


’’حاجیو! آئو شہنشاہ کا روضہ دیکھو‘‘

ہے عزیمت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


’’کعبہ تو دیکھ چکے کعبے کا کعبہ دیکھو‘‘

ہے عقیدت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


اذنِ پرواز تمھیں گھر سے خدا کے ہے ملا

اب ہے رفعت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


حوضِ کوثر بھی وہاں ساقیِ کوثر بھی وہاں

خیر و برکت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف


خلد آثار ہے طیبہ میں سکونت طاہرؔ

ہے سکینت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

کتاب کا نام :- طرحِ نعت

دیگر کلام

کیا میرے لیے جلوۂ سرورؐ کی عطا ہے

سرکارِؐ دو عالم کی ہوئی کیسی عطا ہے

دیں اذنِ حضوری مرے اشکوں کی صدا ہے

تاثیر اسی در سے ہی پاتی ہے مری لے

بحرِ مدحت کا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

ہے کیا جتنا سفر شہرِ مدینہ کی طرف

ہے سدا فتح و ظفر شہرِ مدینہ کی طرف

رو میں ہے میرا قلم ذکرِ مدینہ کی طرف

آنکھ جب سے ہے جمی خلدِ تمنّا کی طرف

وہ تو الطاف پہ مائل ہیں عدو کی بھی طرف