کیا میرے لیے جلوۂ سرورؐ کی عطا ہے
ماہی کے لیے گویا سمندر کی عطا ہے
کوثر ہو کہ تسنیم ہیں آقاؐ کی عنایت
زمزم بھی اسی ساقیِ کوثر کی عطا ہے
آتی ہے گھٹا اس کے ہی فیضانِ کرم سے
بارانِ کرم روضۂ اطہر کی عطا ہے
ہے گلشن ہستی کی بہاروں کا محرّک
تزئینِ چمن گنبدِ اخضر کی عطا ہے
انوار سے معمور ہیں طیبہ کی فضائیں
کیا خوب ترےؐ چہرۂ انور کی عطا ہے
ہر دکھ کی کسک اسمِ محمدؐ ہی مٹائے
ہر درد کا درماں مرے سرورؐ کی عطا ہے
ہے حسنِ مضامین بھی اس در کے تصدّق
’’مدحت کا قرینہ بھی اسی در کی عطا ہے‘‘
لفظوں میں محمدؐ کے پسینے کی ہے خوشبو
طاہرؔ یہ مہک نعتِ پیمبرؐ کی عطا ہے
شاعر کا نام :- پروفیسر محمد طاہر صدیقی
کتاب کا نام :- طرحِ نعت