دنیا میں بس وہ صاحبِ ایمان ہو گیا
جو بھی مِرے حضور پہ قربان ہوگیا
چہرہ نبی کو دیکھ کر کہنے لگے سبھی
آنکھوں کے آج سامنے قُرآن ہو گیا
دَر پہ رسولِ پاک کے پہنچا جو غمزدہ
خُوشیوں کا اُس کی بالیقیں سامان ہوگیا
دی کنکروں نے جب تھی گواہی حُضو ر کی
بُو جہل سٹپٹا گیا حیران ہوگیا
جس نے بھی کی ہے نوکری حاکم حضور کی
قلندر تو کوئی باہو سلطان ہوگیا
شاعر کا نام :- احمد علی حاکم
کتاب کا نام :- کلامِ حاکم