ہر ادا آپؐ کی دین ہے

ہر ادا آپؐ کی دین ہے

آپؐ کی زندگی دین ہے


جسم کی روشنی سیم و زر

روح کی روشنی دین ہے


اعتبار ِخدا ہے نبیؐ

اعتبارِ نبی دین ہے


اک سرا آدم ، اک مصطفےٰؐ

پہلا دین آخری دین ہے


جو وہ چاہیں وہ حکم خدا

جو کریں وہ، وہی دین ہے


سارا قرآں لُغت آپکی

اور لُغت آپکی دین ہے


لُوٹ لو آپؐ کے نقش پا

آپؐ کی پیروی دین ہے


ثمرہء دنیوی آخرت

توشہء اُخروی دین ہے


جنّ و انسان کا ہی نہیں

یہ فرشتوں کا بھی دین ہے


ایک بھی سانس مت بیچنا

مالک زندگی دین ہے


امتّی کا، نبیؐ مدعا

مدعائے نبیؐ دین ہے


آپ انسانیت کے امام

آپؐ کا مقتدی دین ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

بانیِ دور جدید مصطفؐےٰ ہیں مصطفؐےٰ

وجودِ خاک خورشیدِ نبّوت کی

نعت گو ہے خدا نعت خواں آسماں

قلم سے لوح سے بھی قبل

بنے رستے کی مٹی، جاں ہماری، یارسولؐ اللہ

بیداری شب، رحمت ایزد کے لئے ہے

دل ہے چوبدار، سانس ایلچی رسولؐ کی

تمہیں چاہا ہے سڑسٹھ سال ابھی تو

سنگِ دہلیز پیمبر ہوتا

خدا کے در پہ درِ مصطفےٰؐ سے آیا ہوں