ہر نام سے جو نام تقدس میں بڑا ہے
وہ نام ہی سرکار کا خود ان کی ثناء ہے
اللہ کے سوا ان سے بڑا کوئی نہیں ہے
ان جیسا کبھی کوئی نہ ہوگا نہ ہوا ہے
آفاق کی ہرشے ہے ثناخوانِ محمد ﷺ
ماحول کے ماتھے پہ رقم صلِ علی ٰ ہے
سرکار کے حجرے میں جو روشن ہوا اک شام
خورشید جہاں تاب وہ مٹی کا دیا ہے
تم چاند جسے کہتے ہو یہ چاند نہیں ہے
در اصل وہ سرکار کا نقشِ کفِ پا ہے
اور یہ جو شبستانِ فلک میں ہیں چراغاں
یہ بھی رخ زیبائے محمدﷺ کی ضیا ہے
سرکار کا ہر ایک سخن زخموں کا مرہم
سرکار کی ہر ایک نظر عقدہ کشا ہے
سرکار کا ہر ایک نفس رشکِ مسیحا
سرکار کا ہر ایک قدم نورِ ہدیٰ ہے
اب اس سے زیادہ تمہیں کیا چاہیے اقباؔل
تم اس کے ثنا خواں ہو جو ممدوحِ خدا ہے
شاعر کا نام :- پروفیسراقبال عظیم
کتاب کا نام :- زبُورِ حرم