حبِّ رسولِؐ پاک ہے بنیاد نعت کی

حبِّ رسولِؐ پاک ہے بنیاد نعت کی

ہے راحتِ قلوب کرم زاد نعت کی


منکر نکیر آئیں گے تربت میں جس گھڑی

پہنچے گی مجھ کو قبر میں امداد نعت کی


نعتیں ہزار پھوٹیں جو ہر شاخِ نعت سے

آئے نہ پھر شمار میں تعداد نعت کی


بچپن سے ہوں گواہ کہ حضرت سعیدؒ کے

ہے آستاں پہ انجمن آباد نعت کی


موزوں ہوں کیوں نہ لاکھوں مضامین نعت کے

قرآں سے ہو رہی ہے ایجاد نعت کی


حبِّ شہِؐ زمن کی سند ہے ہر ایک نعت

محشر میں کام آئیں گی اسناد نعت کی


طاہرؔ وفورِ شوق ہو جب نعت سے عیاں

حور و ملک بھی دیتے ہیں پھر داد نعت کی

کتاب کا نام :- ریاضِ نعت

دیگر کلام

تو شاہِ لولاک نبیؐ جی

زندگی کا مسئلہ ہے واپسی

حق نے پہلے مجھے زباں بخشی

بخشا ہے ایسا نعت نے اسلوبِ دلکشی

آقاؐ کی ہم سجاتے ہیں محفل خوشی خوشی

دھو کر زباں کو زمزم و عرقِ گلاب سے

ہے زمین پر جنّت ، آفریں مدینے کے

اوج ہم خواب کا بھی دیکھیں گے

لفظوں کو ممتاز بنایا میرے کملی والے نے

دل مرا مدینے کے آس پاس رہتا ہے