عشق کے مول ہر اک سانس بکا ہے میرا
اُن کی تنہائی میں بازار لگا ہے میرا
رنگ سب اُن کے ہیں تصویر سجی ہے میری
سب کمال اُن کا ہے اور نام ہوا ہے میرا
ماننے کو تو ہر اک قوم خدا کو مانے
جو محمدؐ کا خدا ٍہے وہ خدا ہے میرا
نعت کے لفظ مہکتے ہیں گلابوں کی طرح
زندگی سوکھ چلی ذہن ہرا ہے میرا
اُن کی دہلیز پہ اک پل جو رکھا سر میں نے
اور عزت ہوئی قد اور بڑھا ہے میرا
میرے ہر سانس کا خرچہ ہے محبت اُن کی
حکم سے اُن کے وظیفہ یہ لگا ہے میرا
اُس فرشتے کو محمدؐ کی ہدایت ہوگی
جس نے یہ نامہء اعمال لکھا ہے میرا
مچ گئی دھوم سرِ حشر مظفر میری
میرے سرکار نے جب نام لیا ہے میرا
شاعر کا نام :- مظفر وارثی
کتاب کا نام :- امی لقبی