عشق کی منزل عشق کا رہبر

عشق کی منزل عشق کا رہبر عشق کا عنواں کون ؟ محمد

ہادئ و رہبر داورِ محشر عظمتِ انساں کون ؟ محمد


عرش پہ پہنچا اپنے رب کا بن کر مہماں کون ؟ محمد

فرش پہ اُمت کے غم میں ہے دیدۂ گریاں کون ؟ محمد


علم و عطا وہ ، راہِ ہدیٰ وہ ، مہرِ حرم وہ، ماہِ حرا وہ

روحِ دعا وہ ، صلِّ علیٰ وہ ، درد کا درماں کون ؟ محمد


قبر کا منظر وہ تاریکی جس میں ہاتھ کو ہاتھ نہ سوجھے

اس اندھیارے میں بھی کریں گے شمعِ فروزاں کون ؟ محمد


بول سنہرے ، رنگ میں گہرے ، قلب میں ٹھہرے ، آنکھ میں تیرے

صوت و صدا وہ لحن و نوا وہ نغمۂ قرآں کون ؟ محمد


کیا ماضی اور حال کی دنیا جو مستقبل میں بھی کرے گا

ہر انساں کی مشکل آساں ، ایسا انساں کون ؟ محمد


ہم نے ادیبؔ اتنا ہی کہہ کر طوفاں سے چھٹکارا پایا

جانتی ہے اے موجِ حوادث ، میرا نگہباں کون ؟ محمد

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

نصیب چل مجھے لے چل پئے سلامِ حبیب

نبی کا نام جو میں ایک بار لیتا ہوں

اشکوں سے بولتے ہیں جو لوگ لب سے چپ ہیں

آیات والضحیٰ میں فترضیٰ تمہی تو ہو

انہی کی بزم میں گذرے ہیں صبح و شام مرے

میرے افکار ہیں پروردۂ دربارِ رسول

اِک نعت لکھی ہے ہم نے بھی

ہادئ و رہبر و امام تم پہ درود اور سلام

لبیک اللّٰھم لبیک

ثنائے احمدِ مُرسل میں جو سخن لکھوں