جب بھی اٹھ جاتے ہیں رحمت لیے ابروئے نبی

جب بھی اٹھ جاتے ہیں رحمت لیے ابروئے نبی

مغفرت دیکھنے لگتی ہے تبھی سوئے نبی


اس کی آنکھوں میں جچے کیسے چمن جنت کا

دیکھ آیا ہے جو ایک بار کبھی کوئے نبی


یاد فرمائی ہیں قرآن نے جس کی قسمیں

شرحِ والشمّس ہے تفسیرِ ضحیٰ روئے نبی


نکہتیں جن کی سرِ عرش رچیں اسریٰ میں

مشک کو خوشبو عطا کرتے ہیں گیسوئے نبی


حرزِ جاں وردِ زباں یہ مرے آقا کی رہیں

آئے قرآن کی آیات سے خوشبوئے نبی


شاخ در شاخ کا اعجاز اسی میں دیکھا

زندگی کی نئی برہان ہے ہر موئے نبی


حشر میں پیاس بجھائے گی جو ہم پیاسوں کی

حوضِ کوثر سے ہے موسوم وہی جوئے نبی


لطف و اکرام کے اوصاف ہیں اس میں مضمر

دشمنوں پر بھی ہے رحمت کی گھٹا خوئے نبی


نظمی بس ایک صدا ہوگی یہی محشر میں

اے گنہگارو بڑھو تھام لو بازوئے نبی

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

واہ دربار ہے ذی شان رسولِ عربیؐ

شافعِ روزِ محشر ہمارے نبی

سرِ حشر جب ہوگی پرسش ہماری

صبح طیبہ میں ہوئی بٹتی ہے نعمت نور کی

عشاق کے لیے ہے شفاعت رسول کی

گلشنِ دہر میں ہر جا ہے لطافت ان کی

حشر کے دن واجب ٹھہرے گی کس کی شفاعت ان کی ان کی

طیبہ کے تاجدار نے دی زندگی نئی

میرے دل میں ہے جستجوئے نبیؐ

حبِ احمد میں چھپی ہے زندگی