واہ دربار ہے ذی شان رسولِ عربیؐ

واہ دربار ہے ذی شان رسولِ عربیؐ

میری جاں آپ پہ قربان رسولِ عربیؐ


ہم کہاں ہوتے اگر آپ نہ آئے ہوتے

ہم پہ ہے آپ کا احسان رسولِ عربیؐ


عزت اس کی ہے نجات اس کی ہے جنت اس کی

جو ہوا عاملِ فرمانِ رسولِ عربیؐ


طیبہ آؤں تو میں روضہ کی زیارت کرلوں

ہے میرے دل میں یہ ارمان رسولِ عربیؐ


ہوں سیہ کار و خطا وار و گنہگار مگر

آپ کے در کا ہوں دربان رسولِ عربیؐ


آپ کے در کا دو عالم کو ملا ہے صدقہ

ملے نظمی کو بھی کچھ دان رسولِ عربی

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

طیبہ سے میرا رشتہ ہے پرانا میرا دل وہیں کا مستانہ

پیشانی سے چوموں گا سنگِ درِ جانانہ

آئے وہ اور ملی تازگی تازگی

لوحِ محفوظ پہ قرآن کی آیت چمکی

کیا قرآن سکھاتا ہے اب سمجھو بھی

شافعِ روزِ محشر ہمارے نبی

سرِ حشر جب ہوگی پرسش ہماری

صبح طیبہ میں ہوئی بٹتی ہے نعمت نور کی

عشاق کے لیے ہے شفاعت رسول کی

جب بھی اٹھ جاتے ہیں رحمت لیے ابروئے نبی