شافعِ روزِ محشر ہمارے نبی
ساقیِ حوضِ کوثر ہمارے نبی
سب خزانوں کی ہیں کنجیاں ہاتھ میں
مالکِ ملکِ داور ہمارے نبی
ان سے ہی زندگی کو ملی زندگی
دونوں عالم کے محور ہمارے نبی
سرور انس و جن انبیاء و رسل
اور رسولوں کے سرور ہمارے نبی
سب کا سایہ مگر ان کا سایہ نہیں
ہیں مجسم منور ہمارے نبی
دونوں عالم میں ان کی ہی خوشبو رچی
سر سے پا تک معطر ہمارے نبی
حشر میں ان کو اذنِ شفاعت ملا
ہیں وہ رحمت سراسر ہمارے نبی
نظمی جن کا لقب طاہا یاسین ہے
ہر ستائش کے مصدر ہمارے نبی
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا