حبِ احمد میں چھپی ہے زندگی

حبِ احمد میں چھپی ہے زندگی

یہ نہ ہو تو موت سی ہے زندگی


وادیء طیبہ میں رہنا گر ملے

ہم یہ سمجھیں زندگی ہے زندگی


ذکرِ محبوبِ خدا ہوتا رہے

ورنہ بس اک خامُشی ہے زندگی


نورِ سرکارِ دوعالم کے طفیل

بابا آدم کو ملی ہے زندگی


آقا اب تو چہرہ انور دکھائیں

دید بن بے کار سی ہے زندگی


عظمتِ احمد ہے دنیا کی اساس

اور اسی پر منتہی ہے زندگی


دم بدم ہو ورد نامِ پاک کا

ہاں یہی ہے ہاں یہی ہے زندگی


ان کے روضے کی زیارت ہو نصیب

ہم یہ سمجھیں اب ملی ہے زندگی


جو بسر ہو مصطفیٰ کے بغض میں

وہ بھی کتنی لعنتی ہے زندگی


دل سے ہوجائیں فنا فی المصطفیٰ

ہاں تبھی تو کام کی ہے زندگی


ان سے الفت اور ان کی آل سے

عاشقی در عاشقی ہے زندگی


نظمی جی نعتِ نبی پڑھتے رہو

زندگی ہے زندگی ہے زندگی

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

جب بھی اٹھ جاتے ہیں رحمت لیے ابروئے نبی

گلشنِ دہر میں ہر جا ہے لطافت ان کی

حشر کے دن واجب ٹھہرے گی کس کی شفاعت ان کی ان کی

طیبہ کے تاجدار نے دی زندگی نئی

میرے دل میں ہے جستجوئے نبیؐ

نعتِ رسولِ اکرم ہے ذکرِ صبح گاہی

ساری دنیا کیوں ہوئی شیطاں کی بہکائی ہوئی

جیسے میرے آقا ہیں کوئی اور نہیں ہے

بشارتیں جس کی انبیا دیں یہ تذکرہ اس مجیب کا ہے

کرم مجھ پر بھی بس اتنا مرے سرکار ہو جائے