نعتِ رسولِ اکرم ہے ذکرِ صبح گاہی

نعتِ رسولِ اکرم ہے ذکرِ صبح گاہی

فوجِ محمدی کا میں بھی ہوں اک سپاہی


یہ تاجدارِ طیبہ کا معجزہ ہے واللہ

اک اک غلام ان کا کرتا ہے بادشاہی


سرکار جن کو چاہیں وہ ہیں بلال حبشی

روشن رخوں پہ بھاری ہے ان کی رو سیاہی


پیرانِ پیر جن کو کہتی ہے ساری دنیا

ان کے مرید اوپر آتی نہیں تباہی


سرکار کی عطا ہے خواجہ پیا کو اتنی

اپنے کرم سے ان کو بخشی ہے دیں پناہی


خلقِ خدا کی الفت دینِ متیں کی خدمت

نانا کی یہ روایت سید نے تھی نباہی


عشقِ رسولِ اکرم مقصودِ زیست نظمی

درکار نیست مارا شہرت نہ مرغ و ماہی

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

گلشنِ دہر میں ہر جا ہے لطافت ان کی

حشر کے دن واجب ٹھہرے گی کس کی شفاعت ان کی ان کی

طیبہ کے تاجدار نے دی زندگی نئی

میرے دل میں ہے جستجوئے نبیؐ

حبِ احمد میں چھپی ہے زندگی

ساری دنیا کیوں ہوئی شیطاں کی بہکائی ہوئی

جیسے میرے آقا ہیں کوئی اور نہیں ہے

بشارتیں جس کی انبیا دیں یہ تذکرہ اس مجیب کا ہے

کرم مجھ پر بھی بس اتنا مرے سرکار ہو جائے

رحمت سراپا نورِ نبوت لیے ہوئے