کعبؓ و حسّانؓ کی تقلید ہوئی

کعبؓ و حسّانؓ کی تقلید ہوئی

حرفِ توصیف کی تمہید ہوئی


خوب پڑھیے درود اور سلام

جس کی قرآن میں تاکید ہوئی


ہو گیا نعمتِ ہُدیٰ کا وَرُود

عیدِ میلاد میری عید ہوئی


نورِ توحید ہو گیا افشاء

ظلمتِ کفر کی تردید ہوئی


کس قدر خوش نصیب ہیں وہ نفوس

جن کو رُوئے نبیؐ کی دید ہوئی


جب ہوا نورِ مصطفیٰؐ کا ظہور

تیرگی دہر کی خورشید ہوئی


جس قدر نعت کے کہے اشعار

میری وارفتگی شدید ہوئی

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

درِ رسولؐ پہ جا کر سلام کرنا ہے

طیبہ میں ہے قرار دلِ بے قرار کا

نور کے جلوے ہوا کی مشکباری واہ واہ

یکتا یگانہ دلنشیں محبوبِؐ ربّ العالمیں

کب یہ چاہا ہے مجھے لعل و گہر مل جائے

مدحت کے پھول پیش کروں بارگاہ میں

آرزوئیں بھی مشکبو کیجے

اگر مِل جائے اذنِ باریابی

اے فخرِ رُسلؐ فخرِ بشرؐ سید ثقلینؐ

اے قاسمِ الطاف و عطا سیدِ لولاکؐ