کہو یانبیؐ بڑی شان سے

کہو یانبیؐ بڑی شان سے

یہ عزیز ہے ہمیں جان سے


مرے شاہؐ کا ہے مقام کیا

کبھی پوچھنا یہ قرآن سے


تجھے جان پائے گا کیا کوئی

تو ورا ہے وہم و گمان سے


وہی ہو گیا جو کہا گیا

میرے مصطفیٰؐ کی زبان سے


ترےؐ نام پر تریؐ آلؓ پر

میں فدا رہوں دل و جان سے


پڑے جب بھی سخت گھڑی کوئی

تو پکار لیتا ہوں مان سے


ہے مدینہ مسکنِ مصطفیٰؐ

یہاں بول چال ہو دھیان سے


ہوئے جبرائیلؑ بھی حیرتی

مرے مصطفیٰؐ کی اُڑان سے


وہی نام رُوح پہ ثبت ہے

جو سنا تھا نام اذان سے

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

دربارِ مصطفیؐ کی ہمیں احتیاج ہے

جس نے اے سرورِ عالمؐ تراؐ اکرام کیا

دربارِ نبیؐ سایہء رحمت بھی رِدا بھی

مقتضائے قلب و جاں حضورؐ ہیں

روشن ہوئے ہیں داغ دلِ داغدار کے

نبیؐ کی نعت جب بھی گنگنائی

سات افلاک ترےؐ پورب و پچھم تیراؐ

زباں کو جب سے ثناء کی ڈگر پہ ڈالا ہے

اے سرورِ کون و مکاںؐ صلِ علیٰ صلِ علیٰ

بڑے ادب سے جھکا کے نظریں