میرے دل میں ہے آقا ! قیام آپ کا

میرے دل میں ہے آقا ! قیام آپ کا

تذکرہ ہے لبوں پر مدام آپ کا


اپنی خواہش سے آقا نہیں بولتے

ہے وحیِ اِلٰہی کلام آپ کا


پیشِ خدمت کروں گا میں در پر شہا !

آنسوؤں سے لکھا ہے سلام آپ کا


جو حِرا سے اُتر کر دیا آپ نے

ساری دُنیا کو پہنچا پیام آپ کا


خود خُدا بھیجتا ہے درود آپ پر

اِتنا اُونچا ہے آقا ! مقام آپ کا


اِس کے حق میں شفاعت جو ہو آپْ کی

بخشا جائے گا آقا ! غُلام آپ کا


اِس زمیں پر ہی چرچا نہیں ہے فقط

گُونجتا ہے فلک پر بھی نام آپ کا


تذکرہ ہر جگہ ، ہر زماں ، ہر گھڑی

ہر زباں پر ہے خیرُالانام آپ کا


ہو جلیلِ حزیں پر بھی چشمِ کرم

یہ گُنہ گار ، بھی ہے غُلام آپ کا

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- لمعاتِ مدحت

دیگر کلام

ہُوا جو اہلِ ایماں پر وہی احسان باقی ہے

ثنائے مُصطفٰے کرنا یہی ہے زندگی اپنی

میرے سنِ شعور کی جب سے کُھلی ہے آنکھ

چَھٹے زمانے سے غم کے سائے جو آپ آئے

ہم بھی درِ رسول پہ جاتے تو بات تھی

جو آنکھوں میں سمو لاتے ہیں جلوے آپْ کے در کے

مُجھ کو سپنے میں ایسا اِشارہ ہوا

وہ اُجالے جو نورِ نبی سے ہوئے

در پہ آ کر کھڑا ہے بھکاری شہا

ہر گھڑی وردِ صلِّ علیٰ کیجئے