محبت کے چشمے ابلنے سے پہلے
یہ دل، دل کہاں تھا پگھلنے سے پہلے
سبھی جانتے ہیں کہ عشقِ نبی میں
کئی موڑ آتے ہیں جلنے سے پہلے
یہ سب کملی والے کا حُسنِ کرم تھا
سکوں آگیا رات ڈھلنے سے پہلے
کئی بار چو ما ہے شہرِ نبیؐ کو
نظر نے وہاں سے نکلنے سے پہلے
مری آخری اور پہلی ہے خواہش
انہیں دیکھ لوں دم نکلنے سے پہلے
ابھی سے گھبرا گئے ہو تم انجؔم
تڑپتا ہے دل یہ سنبھلنے سے پہلے
شاعر کا نام :- انجم نیازی
کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو