محبت کے چشمے ابلنے سے پہلے

محبت کے چشمے ابلنے سے پہلے

یہ دل، دل کہاں تھا پگھلنے سے پہلے


سبھی جانتے ہیں کہ عشقِ نبی میں

کئی موڑ آتے ہیں جلنے سے پہلے


یہ سب کملی والے کا حُسنِ کرم تھا

سکوں آگیا رات ڈھلنے سے پہلے


کئی بار چو ما ہے شہرِ نبیؐ کو

نظر نے وہاں سے نکلنے سے پہلے


مری آخری اور پہلی ہے خواہش

انہیں دیکھ لوں دم نکلنے سے پہلے


ابھی سے گھبرا گئے ہو تم انجؔم

تڑپتا ہے دل یہ سنبھلنے سے پہلے

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

عمر ہو میری بسر اُس شہر میں

ترا وجود ہے روشن پیام خوشبو ہے

ترا کرم ہے کہ میں سر اُٹھا کے چلتا ہوں

ترے خیال ترے نام سے لپٹ جاؤں

کوئی نبی نہ ہوگا ہمارے نبی کے بعد

آنکھوں سے چھلکتا ہے ایمان مدینے میں

گھپ اندھیرا تھا یہاں بزمِ حِرا سے پہلے

آپ کی یادوں سے مہکی دل کی دھڑکن رات بھر

مجھ کو سردی میں بھی آتے ہیں پسینے کیسے

نبی سب آچکے تو آپ کے آنے کا وقت آیا