آپ کی یادوں سے مہکی دل کی دھڑکن رات بھر

آپ کی یادوں سے مہکی دل کی دھڑکن رات بھر

میرے قبضے میں رہا خوشبو کا دامن رات بھر


رات کی میں نے بسر یُوں گنبد خضرا کے پاس

جاگتی ہے جس طرح راتوں کی جوگن رات بھر


آپ کی دہلیز پر بیٹھا رہا میں خواب میں

مہکا مہکا سا لگتا ہے شب کا آنگن رات بھر


آپ آ جائیں کبھی چُپ چاپ خوشبو کی طرح

میں کھلا رکھتا ہوں اپنے دل کا روزن رات بھر


سسکیاں بھرتا رہا میں چھوٹے بچوں کی طرح

عشق میں جلتا رہا یہ دل کا دامن رات بھر


کتنے آنسو جانے کتنے بار آنکھوں سے گرے

کتنی شمعیں بجھ کے ہوئیں پھر سے روشن رات بھر


آپ کا شاید گزر اِک بار ہو پھر اس طرف

راستہ تکتی رہی تاروں کی چلمن رات بھر


چودہ صدیوں کا سفر طے کر کے جا پہنچا وہاں

اپنے جو بن پر رہا یادوں کا گُلشن رات بھر

شاعر کا نام :- انجم نیازی

کتاب کا نام :- حرا کی خوشبُو

دیگر کلام

ترے خیال ترے نام سے لپٹ جاؤں

کوئی نبی نہ ہوگا ہمارے نبی کے بعد

محبت کے چشمے ابلنے سے پہلے

آنکھوں سے چھلکتا ہے ایمان مدینے میں

گھپ اندھیرا تھا یہاں بزمِ حِرا سے پہلے

مجھ کو سردی میں بھی آتے ہیں پسینے کیسے

نبی سب آچکے تو آپ کے آنے کا وقت آیا

نبی کو حالِ دل اپنا سنانا بھول جاتا ہوں

نعت کہنے کا سلیقہ بے ادب لہجہ نہ ہو

چاپ قدموں کی سنائی دے پسِ لولاک بھی