محمد مصطفیٰ نے کس قدر اعجاز فرمایا

محمد مصطفیٰ نے کس قدر اعجاز فرمایا

شُتر بانوں کوشاہوں کی طرح ممُتاز فرمایا


عرب کے ریگزاروں میں جواونٹوں کوچراتے تھے

انھیں دُنیا کی سُلطانی سے سرافراز فرمایا


کوئی اُن کی مروّت کاکرے انکار توکیوںکر

جنھوں نے ہر عداوت کونظرانداز فرمایا


جب اپنے دُشمنوں کو بخش دینا غیر ممکن تھا

حضورپاک نے اس رسم کا آغاز فرمایا


وُہ انساں قتل وغارت میں درندوں سے جوبڑھ کرتھا

اُسی کو آپ نے انسان کا دمساز فرمایا


جو اہلِ فلسفہ کی عقل کی سرحد سے باہر تھا

عرب کے ایک اُمی نے عیاں وہ راز فرمایا


اُنہی کے واسطے یہ محفلِ ھستی مُزین ہے

خدا نے اک بشر کاکس قدر اعزاز فرمایا


کسی انساں کی عظمت اس سے بڑھ کرکیا ہو اے بزمیؔ!

خدا نے آپ کے اخلاق پر خُود ناز فرمایا

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

پھر آنے لگیں شہر محبت کی ہوائیں

قرآں کی زباں خود ہے ثنا خواں محمدﷺ

سر محفل کرم اتنا مرے سرکار ہو جائے

سلام اس پر خدا کے بعد جس کی شان یکتا ہے

میرے سید و سرور اے حبیب ربانی

لج پال اوہ والی امت دا ، امت دے درد ونڈاؤندا اے

بن کملی کملی والے دی پھراں طیبہ دے بازاراں وچ

جدوں آوندی یاد مدینے دی اکھیاں چوں اتھرو وگدے نے

جے سوہنا بلا وے مدینے نوں جاواں

تیرے شہر دیاں گلایاں ہوون ساڈا ہوے حال فقیراں دا