قبر میں جلوہ دکھانے والے

قبر میں جلوہ دکھانے والے

جنتی ہم کو بنانے والے


ہاں یہی ہیں وہ مسیحا اعجاز

قلبِ مردہ کو جِلانے والے


عرش پہ کون بلانے والا

اور کیا خوب ہیں جانے والے


چوم لوں، آ ترے قدموں کو میں

ارے او طیبہ سے آنے والے


ہمیں محرومی کا احساس ہو کیوں

مصطفیٰ ہیں جو کھلانے والے


ہم بھی طیبہ کی گلی دیکھیں گے

جب بلائیں گے بلانے والے


ہم تو پڑھتے ہیں کھڑے ہو کے سلام

بیٹھے جلتے رہیں تھانے والے


رند کے سر سے نشہ کیا اترے

غوثِ اعظم ہیں پلانے والے


نظمی تم پر تو ہے آقا کا کرم

کیا ستائیں گے زمانے والے


غُل مچا، عاشقو آؤ آؤ

نظمی ہیں نعت سنانے والے

کتاب کا نام :- بعد از خدا

دیگر کلام

بارھویں آئی ہے گویا کہ بہار آئی ہے

حشر کے دن نفسی نفسی ہے سب کا دامن خالی ہے

سارے جہاں سے اچھا طیبہ کا گلستاں ہے

مصطفیٰ جان رحمت کی الفت لیے

جو بھیک لینے کی عشاق جستجو کرتے

آمنہ بی بی کے آنگن میں برکت والا آیا ہے

اپنے پرائے سے بے گانہ لگتا ہے

جو پست پست کیا عاصیوں کو وحشت نے

رفعتِ مصطفائی پر عرش کی عقل دنگ ہے

عظمتِ مصطفیٰ جاننے کے لیے صدقِ دل اور فکرِ رسا چاہیے