قبر میں جلوہ دکھانے والے
جنتی ہم کو بنانے والے
ہاں یہی ہیں وہ مسیحا اعجاز
قلبِ مردہ کو جِلانے والے
عرش پہ کون بلانے والا
اور کیا خوب ہیں جانے والے
چوم لوں، آ ترے قدموں کو میں
ارے او طیبہ سے آنے والے
ہمیں محرومی کا احساس ہو کیوں
مصطفیٰ ہیں جو کھلانے والے
ہم بھی طیبہ کی گلی دیکھیں گے
جب بلائیں گے بلانے والے
ہم تو پڑھتے ہیں کھڑے ہو کے سلام
بیٹھے جلتے رہیں تھانے والے
رند کے سر سے نشہ کیا اترے
غوثِ اعظم ہیں پلانے والے
نظمی تم پر تو ہے آقا کا کرم
کیا ستائیں گے زمانے والے
غُل مچا، عاشقو آؤ آؤ
نظمی ہیں نعت سنانے والے
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا