سارے شہروں میں ہوا افضل مدینہ آپؐ کا

سارے شہروں میں ہوا افضل مدینہ آپؐ کا

سب مہینوں میں ہوا افضل مہینہ آپؐ کا


بھیک میں گلزار کو ملتی ہے خوشبو آپؐ سے

مشک و عنبر سے معطر ہے پسینہ آپؐ کا


دُونوں ہاتھوں سے لٹاتے ہو جواہر جُود کے

کم ذرا سا بھی نہیں ہوتا خزینہ آپؐ کا


کائناتِ حسن بھی، ہو حسنِ کائنات بھی

دل کے جھومر میں سجایا ہے نگینہ آپؐ کا


پار اترے گا یقینا ہر بڑے طوفان سے

بحرِ غم میں جس کو مل جائے سفینہ آپؐ کا


سارے نبیوںؑ کے، رسولوںؑ کے قرینے خوب ہیں

اعلیٰ ، ارفع ، اور کامل ہے قرینہ آپؐ کا


بھر دیے کونین کے سب راز قلبِ پاک میں

’’رَب الشرح لی‘‘ کردیا خالق نے سینہ آپؐ کا


آپؐ کا نقشِ کفِ پا ہے صراطِ مستقیم

جنت الفردوس کو جاتا ہے زینہ آپؐ کا


میں نے تو اشفاقؔ سیکھا ہے یہی اسلاف سے

بوجہلؔ ہے دل میں جو رکھتا ہے کینہ آپؐ کا

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

گھٹا نے منہ چھپا لیا گھٹا کو مات ہو گئی

جان ہیں آپؐ جانِ جہاں آپؐ ہیں

کتنے حسیں ہیں گیسو و رُخسارِ مصطفیٰؐ

یا نبیؐ کھولیے زبانِ کرم

امامِ مرسلیںؐ خیر اُلانام صَلِ عَلیٰ

کتنے پر کیف وہ منظر وہ نظارے ہوں گے

حبیبؐ تیرےؐ لیے حسنِ لامکانی ہے

اندھیری رات کو رنگِ سحر دیا تمؐ نے

والشمس والضحیٰ ہے اگر رُوئے مصطفیٰؐ

زمیں بھی تیریؐ فلک بھی حضورؐ تیراؐ ہے