سازِ وفا پہ جھوم کے گاتی ہے چاندنی

سازِ وفا پہ جھوم کے گاتی ہے چاندنی

عشقِ نبی کا راگ سناتی ہے چاندنی


خیراتِ حسن لے کے مدینے کے چاند کی

ناز و ادا سے دل کو لُبھاتی ہے چاندنی


یہ نور میرا، نورِ نبی سے ہے مستعار

یہ بات سب کو روز بتاتی ہے چاندنی


چہرے پہ مَل کے غازۂ عشقِ نبی سدا

دیوانہ اپنا سب کو بناتی ہے چاندنی


احمدؔ نبی کے حسن پہ قربان جائیے

حُسنِ نبی پہ جان لُٹاتی ہے چاندنی

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

مصطفیٰ آپ کی گلی اچھی

آمادہ دل ہے کوچۂ سرکار کی طرف

زندگی کا قیام تم سے ہے

شمعِ عشقِ نبی جلا دل میں

جلوۂ عشقِ نبی دل میں بسالے تو بھی

ابتدائے نعت کا جب تکمِلہ ہوجائے گا

محمّد ممجّد کی لب پر صدا ہے

نبی کی یاد کا جلسہ سجائے بیٹھے ہیں

دامنِ دل مرا کھنچنے لگا بطحا کی طرف

الٰہی دِکھا دے مجھے وہ مدینہ