سب کتابوں میں قرآن سب سے الگ

سب کتابوں میں قرآن سب سے الگ

شاہِ بطحا کا فرمان سب سے الگ


شان والے سبھی انبیاء ہیں مگر

میرے آقا ہیں ذیشان سب سے الگ


نعت گوئی عبادت سے کچھ کم نہیں

ہے یہ بخشش کا سامان سب سے الگ


کلکِ فطرت کا ہے وہ حسیں شاہ کار

مظہرِ ذاتِ رحمان سب سے الگ


عشقِ سرکار دل میں بسا کر تو دیکھ

ہوگی دنیا میں پہچان سب سے الگ


انبیاء اولیا کو ملی معرفتؔ

ہاں مگر ان کا عرفان سب سے الگ


سارا قرآن نازل ہوا وصف میں

میرے آقا کی ہے شان سب سے الگ


جاں کے دشمن کو بھی جس نے بخشی اماں

فتحِ مکّہ کا اعلان سب سے الگ


نعتِ سرکارِ احمدؔ لکھو تم سدا

ہوگا تیّار دیوانؔ سب سے الگ

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

اوج پر اس گھڑی اپنا بھی مقدّر ہوتا

زمیں کے ساتوں طبق ساتوں آسماں مہکے

مرتبہ اعلی ہے کتنا احمدِ مختار کا

عشقِ نبی کی شمع جو دل میں جلا سکے

پیامِ خدا عام فرمانے والے

خواب میں گنبد و مینار نظر آتے ہیں

نبی کی زیارت جسے ہو گئی ہے

قربِ حق کا پتہ چاہیے

شاہوں کے سامنے نہ سکندر کے سامنے

بیکسی مفلسی نے ہے مارا مجھے