تجلیات کا گلزار مسجدِ نبوی

تجلیات کا گلزار مسجدِ نبوی

جمالیات کا شہکار مسجدِ نبوی


حضورؐ کے ادب و مرتبہ کی آئنہ دار

نقیبِ سیّد ابرارؐ مسجدِ نبوی


اساس اس کی بھی تقویٰ ہے روزِ اوّل سے

قبا سے بڑھ کے گہربار مسجدِ نبوی


دل و نظر کو بیک وقت نور نور کرے

فروغِ مطلعِ انوار مسجدِ نبوی


منار جس کے ہیں یارانِ آشنا کی طرح

ستون جس کے ہیں غم خوار، مسجدِ نبوی


جہاں پکار گنہگار کی سنی جائے

مرے حضورؐ کا دربار مسجدِ نبوی


دلوں کو اپنی طرف کھینچتی رہے تائب

ہمیشہ صورتِ دلدار مسجدِ نبوی

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

ہر امکانِ ثنا سے ہے فزوں شانِ شہؐ والا

بس گیا چاند حرا کا دل میں

صیغہء حمد سے و ہ اسم ِ شریف

پلکوں پہ تھا لرزاں دل دربارِ رسالتؐ میں

ملتا ہے بحرِ درد سے دیدہ نم کا سلسلہ

حسنِ محبوبِؐ خدا میں گم ہوں

دل کو درِ سیّدِ ابرارؐ سے نسبت

نورِ امکا ں کا خزانہ درِ والا ان کا

شوق باریاب ہو گیا

نافذ کرو وجود پہ طاعت حضورؐ کی