یہ پہلی شب تھی جدائی کی

یہ پہلی شب تھی جدائی کی وہ پاس بھی ہو کر پاس نہ تھا

ایسا بھی کوئی وقت آئے گا اس کا تو مجھے احساس نہ تھا


یہ وقت بھی کیسا ڈاکو ہے لُوٹے تو میرے ارمان لُوٹے

اس گھر میں وہی اک دولت تھی موتی مونگا الماس نہ تھا

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

رب نے قرآں کی روشنی دی ہے

خدا کا فضل برسے گا کبھی مایوس مت ہونا

مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

حُکمِ ربُ العُلیٰ نماز پڑھو

بہ حکمِ رب کریں گے مدحتِ سرکار جنت میں

چار مصرعے تیری ممتا پر مرے فن کا نچوڑ

آج اشکوں سے کوئی نعت لکھوں تو کیسے

میں ہی شمع بن کے جلتا ہوں مزارِ دوست پر

وہ اُٹھ گیا کہ تکلّم تھا جن کا نعتِ رسول

مارکس کے فلسفہء جہد شکم سے ہم کو