اے مالک اکلوتی مری چاہ بہشت

اے مالک اکلوتی مری چاہ بہشت

میری منزل اور مری راہ بہشت


جز اس کے کچھ اور نہیں ہوئی تلاش

محبوب و مطلوب ہے دل خواہ بہشت

کتاب کا نام :- رباعیاتِ نعت

دیگر کلام

رکھتی ہے حیران مدینے کی شان

ہر شب ہے سرکارؐ کی ہونٹوں پہ ثنا

آنکھوں میں دن رات ہے تابندہ حرم

آنکھوں کی یہ پیاس پھر بھی کم نہ ہو سکی

ہیں گنبدِ خضریٰ کے جلو میں جو منار

زم زم سے اپنی تشنگی کم ہو گی

کیسی ساعت ہے زندگی میں آئی

شہؐ کے میں شہر سے نبھاہوں اتنا

دروازہ ایک بھی نہیں ہے اس میں

ہے بارانِ کرم نبیؐ کی ہم پر