بادۂ عشق جب اُبلتا ہے

بادۂ عشق جب اُبلتا ہے

دل مدینے کی سمت چلتا ہے


یاد آتی ہے جب مدینے کی

لب پہ نامِ نبی مچلتا ہے

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

اک تجلی بھی ادھر ماہِ عرب ہوجائے

ہونٹوں پہ مرے ذکرِ نبی ذکرِ خدا ہے

کاش حاصل یہ سعادت مرے رب ہوجائے

اک نظر بندۂ احمدؔ پہ بھی اب ہو جائے

کیوں گرمیِ محشر کی بھلا فکر ہو مجھ کو

شعلۂ عشقِ مصطفیٰ احمد

عشق جب کروٹیں بدلتا ہے

سارے جھنڈوں میں ان کا جھنڈا ہی

مصطفیٰ آپ کی بدولت ہی

میری" نمازِ عشق " کا تو ہی امام ہے