اک نظر بندۂ احمدؔ پہ بھی اب ہو جائے

اک نظر بندۂ احمدؔ پہ بھی اب ہو جائے

اجڑا اجڑا سا چمن دل کا ہے، بھپ ہو جائے


نازشِ دہر ہو تم سروِ چمن، جانِ بَہار

دل کی دنیا میں بَہاروں کی بھی چھب ہو جائے

کتاب کا نام :- حَرفِ مِدحَت

دیگر کلام

د ل کو عشقِ شہِ والا کی طلب ہو جائے

نعت گوئی ہی مرا ذوقِ ادب ہو جائے

اک تجلی بھی ادھر ماہِ عرب ہوجائے

ہونٹوں پہ مرے ذکرِ نبی ذکرِ خدا ہے

کاش حاصل یہ سعادت مرے رب ہوجائے

کیوں گرمیِ محشر کی بھلا فکر ہو مجھ کو

بادۂ عشق جب اُبلتا ہے

شعلۂ عشقِ مصطفیٰ احمد

عشق جب کروٹیں بدلتا ہے

سارے جھنڈوں میں ان کا جھنڈا ہی