چلا ہے آشنا ہو نے کو رب سے

چلا ہے آشنا ہو نے کو رب سے

جو بندہ آشنا خود سے نہیں ہے


جسے تو خود سے باہر ڈھونڈتا ہے

یہیں ہے، تو کہیں مت جا ، یہیں ہے

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

سلام آپ پہ آقا کہ آپ احمد ہیں

لفظوں میں سکت ہے نہ معانی کا قرینہ

اپنے دامن میں ہم کو چھپا لیجئے

بلغ العلی جو کبھی کہا تو فلک پہ فکر ہوئی رسا

کوئی ہے کہاں جو بتا سکے ، بلغ العلی بکمالہ ٖ

اس شہر پہ ہے سایہ فگن شانِ رسول

بانٹی تھی جو آقا نے مدینے کی گلی میں

نہ میرے فن کی نہ میرے ہنر کی رنگینی

عشق کی ایک نماز ہے اس کے وضو کا آب اشک

نم ہے جو آنکھ ثنا خوانِ محمد ہے وہی