ہر نظارے سے آشکار خدا

ہر نظارے سے آشکار خدا

شیشہ جاں کے آر پا ر خدا


مددِ حق، نماز و صبر سے لو

صابروں کا ہے غمگسار خدا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

عکس اُس کا بہر رنگ نظر آتا ہے

نہ چھیڑو مجھ سے باتیں خیر و شر کی

میں شہر سے تو بظاہر سفر پہ نکلا ہوں

وہ جو ایک چیز پسِ پردہء ظاہر ہے

اک جہاں یہ ہے اک جہاں آگے

اُس کا ہر سانس اک سبق ٹھہرا

بوئے فردوس ہو کفن کے ساتھ

ہاتھ میں عشق کی کلید رکھو

رب ہے وہ کافر و مسلماں کا

رحمتِ حق پہ اعتماد کرے