اُس کا ہر سانس اک سبق ٹھہرا

اُس کا ہر سانس اک سبق ٹھہرا

وہ دھوئیں میں بھی اک شفق ٹھہرا


اُس نے اللہ کی اطاعت کی

جو مطیعِ رسولِ حق ٹھہرا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- صاحبِ تاج

دیگر کلام

نہ چھیڑو مجھ سے باتیں خیر و شر کی

میں شہر سے تو بظاہر سفر پہ نکلا ہوں

وہ جو ایک چیز پسِ پردہء ظاہر ہے

اک جہاں یہ ہے اک جہاں آگے

ہر نظارے سے آشکار خدا

بوئے فردوس ہو کفن کے ساتھ

ہاتھ میں عشق کی کلید رکھو

رب ہے وہ کافر و مسلماں کا

رحمتِ حق پہ اعتماد کرے

حسنِ اسلام کا ہے علم جسے