وہ خالقِ جہاں ہے وہ ربِّ قدیر ہے

وہ خالقِ جہاں ہے وہ ربِّ قدیر ہے

یہ رحمتِ جہاں ہے ، یہ خیرِ کثیر ہے


حمد و ثنا میں ایک ہی پردہ ہے درمیاں

وہ حمدِ کبریا یہ ثنائے کبیر ہے

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

خاکِ مزار میری جبیں کا وقار ہے

لاکھ تصویریں بنا لیتا ہے لفظوں سے ادیبؔ

تیری یادوں کی سجاوٹ سے یہ آئینۂ دل

چلا ہوں مدحتِ احمد سُنانے

اب آنکھ بند ہو کر کھلی کوئی غم نہیں

عقل تھی حیران کیا اور کیسے لکھوں نعت میں

نعت تو قبر میں بھی نور کاہالہ ہوگی

تری نبوت عطائے ربی ہدایتِ کُل بہارِ عالم

اے مرے زندہ نبیؐ مجھ کو بھی زندہ کردے

تیرے ہر حکم پر ہوں فدا یا نبیؐ