تیری یادوں کی سجاوٹ سے یہ آئینۂ دل

تیری یادوں کی سجاوٹ سے یہ آئینۂ دل

دیکھنے والوں کو گلزارِ ارم لگتا ہے


تیری تصویر پہ جذبات ہیں تحریر مرے

حسن تصویر مرا نقشِ قلم لگتا ہے

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

نم ہے جو آنکھ ثنا خوانِ محمد ہے وہی

نم ہے جو آنکھ ثنا خوانِ محمد ہے وہی

ایں شعاعِ نور ، آلِ سیّد السادات ہست

خاکِ مزار میری جبیں کا وقار ہے

لاکھ تصویریں بنا لیتا ہے لفظوں سے ادیبؔ

چلا ہوں مدحتِ احمد سُنانے

اب آنکھ بند ہو کر کھلی کوئی غم نہیں

وہ خالقِ جہاں ہے وہ ربِّ قدیر ہے

عقل تھی حیران کیا اور کیسے لکھوں نعت میں

نعت تو قبر میں بھی نور کاہالہ ہوگی