وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسین

وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسین

قصرِ ارم تو اس کے لیے سنگ و خشت ہے


جس سلطنت پہ راج ہے میرے حسینؑ کا

اس سلطنت کا ایک جزیرہ بہشت ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

عباسؑ کی وفا سے جسے بھی عناد ہو

عالم میں ہر سخی نے سوالی کے واسطے

عباسؑ کی چاہت کا یہ عالم ہے جہاں میں

آنکھوں میں جاگتا ہے سدا غم حسینؑ کا

سینے میں جو عباسؑ کے قدموں کی دھمک ہے

کب بشر واقفِ اسرارِ جلی بنتا ہے

حادثے جب بھی مجھے رہ سے ہٹانے آئے

لڑکھڑائی جو زباں نطقِ جلی یاد آیا

بدلی مصیبتوں کی جو چھائی تھی چھٹ گئی

کس نے کہا کہ مفتی و ملا کے شر میں آ؟