بدلی مصیبتوں کی جو چھائی تھی چھٹ گئی

بدلی مصیبتوں کی جو چھائی تھی چھٹ گئی

مشکل مری حیات کے رستے سے ہٹ گئی


میں نے علیؑ کا نام لیا جب جلال میں

گھبرا کے میری موت بھی واپس پلٹ گئی

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

سینے میں جو عباسؑ کے قدموں کی دھمک ہے

وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسین

کب بشر واقفِ اسرارِ جلی بنتا ہے

حادثے جب بھی مجھے رہ سے ہٹانے آئے

لڑکھڑائی جو زباں نطقِ جلی یاد آیا

کس نے کہا کہ مفتی و ملا کے شر میں آ؟

قرطاسِ شفاعت کے سوا اور بھی کچھ مانگ

قرطاسِ شفاعت کے سوا اور بھی کچھ مانگ

نبضیں لرز رہی ہیں ضمیر حیات کی

کیوں کہہ رہے ہو رین بسیرا ہے زندگی