کب بشر واقفِ اسرارِ جلی بنتا ہے

کب بشر واقفِ اسرارِ جلی بنتا ہے

مردے ٹھوکر سے جلائے تو ولی بنتا ہے


کوئی انساں شبِ ہجرت بڑے آرام کے ساتھ

بسترِ موت پہ سوئے تو علیؑ بنتا ہے

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

عالم میں ہر سخی نے سوالی کے واسطے

عباسؑ کی چاہت کا یہ عالم ہے جہاں میں

آنکھوں میں جاگتا ہے سدا غم حسینؑ کا

سینے میں جو عباسؑ کے قدموں کی دھمک ہے

وہ موج میں ہے جس کو ملا ہے غمِ حسین

حادثے جب بھی مجھے رہ سے ہٹانے آئے

لڑکھڑائی جو زباں نطقِ جلی یاد آیا

بدلی مصیبتوں کی جو چھائی تھی چھٹ گئی

کس نے کہا کہ مفتی و ملا کے شر میں آ؟

قرطاسِ شفاعت کے سوا اور بھی کچھ مانگ