دل میں مرے نہاں یہ خلش عمر بھر کی ہے

دل میں مرے نہاں یہ خلش عمر بھر کی ہے

آقا! یہ التجا ترے آشفتہ سر کی ہے

رسوا نہ ہونے پائے قیامت میں کل نصیرؔ

گھر میں رہے یہ بات کہ یہ بات گھر کی ہے

شاعر کا نام :- سید نصیرالدیں نصیر

کتاب کا نام :- دیں ہمہ اوست

حقیقت میں وہ لطفِ زندگی پایا نہیں کرتے

خوشنودیٔ رسول ہے الفت حسین کی

اغر علیہ للنبوتہ خاتم

ہر شے میں ہے نورِ رُخِ تابانِ محمّدؐ

عشقِ نبی ﷺ جو دل میں بسایا نہ جائے گا

مجھ کو تو اَپنی جاں سے بھی

وردِ لب اک نغمۂ حمدِ خدا رہنے دیا

ماہِ تاباں سے بڑھ کر ہے روشن جبیں

نبی کی تخلیق رب کا پہلا کمال ہوگا یہ طے ہوا تھا

گناہوں کی نہیں جاتی ہے عادت یارسولَ اللہ