جلائیں مردے ٹھوکر سے، ابھاریں ڈوبتا سورج

جلائیں مردے ٹھوکر سے، ابھاریں ڈوبتا سورج

جہاں میں بندگانِ با ہنر ایسے بھی ہوتے ہیں


علیؑ میرا خدا ہرگز نہیں لیکن بتا مجھ کو

خداوندا، خدائی میں بشر ایسے بھی ہوتے ہیں

شاعر کا نام :- محسن نقوی

کتاب کا نام :- حق ایلیا

دیگر کلام

ہری ہو کر مری شاخِ تمنا اور ہلتی ہے

ہم حسابی نہ کتابی پہ خبر ہے اتنی

کیا کیا نہ دیا کیا کیا نہ ملا ذرے کو گوہر کر ڈالا

دل وچ مدت دی آرزو ہے ایہو طیبہ پاک دی جاکے میں خاک چماں

دنیا میں ہیں پیدا نام کرنے والے

کملی والیا ہجر تیرے وچہ اسمان رو رو کملے ہوے

اے مالک اکلوتی مری چاہ بہشت

حمد تیری لکھوں میں کیا مولا

مولا آرزو دا روشن چن کر دے طیبہ پاک دے چن دا واسطه ای

شبیرؑ تو نے درد کا ایواں سجا دیا